cleaning-kaba-before-azan

مکّہ:خانہ کعبہ کی روزانہ ہر اذان سے پہلے جامع صفائی کی جاتی ہے

خانہ کعبہ میں روزانہ ہر اذان اور نماز سے قبل صفائی کی جاتی ہے‘ صفائی کے دوران جراثیم کُش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے اور ماحول کو معطر بنانے کے لیے خوشبویات بھی استعمال کی جاتی ہیں۔ اس بات کا انکشاف حرمین شریفین کی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے سربراہ حسن الظویہری نے بتایا کہ ہر نماز سے پہلے حجر اسماعیل یعنی کعبہ کے ارد گرد کا تمام فرش اور المُلتزم (حجر اسود اور کعبہ کے دروازے کا درمیانی علاقہ) کو جراثیم کُش ادویات کی مدد سے صاف کیا جاتا ہے اور اس کے بعد ماحول کو خوشبودار اور پاک بنانے کے لیے خوشبویات استعمال میں لائی جاتی ہیں۔ صفائی کے عمل کا آغاز حجرِ اسماعیل سے ہوتا ہے پھر کعبہ کے ارد گرد کے فرش کی صفائی ہوتی ہے اس کے بعد الملتزم کی باری آتی ہے۔ ظویہری کے مطابق صفائی کا کام دو مرحلوں میں انجام دیا جاتا ہے‘ پہلے مرحلے میں مطاف‘ المُلتزم‘ الرُکن الیمانی (کعبہ کا داہنا کونہ) اور حجر اسود کے علاقے کی جراثیم کُش سپرے کی مدد سے صفائی کی جاتی ہے اس کے بعد دُوسرے مرحلے میں خصوصی قسم کے پرفیومز کا چھڑکاؤ ہوتا ہے تاکہ ماحول معطر ہو جائے اور فضاتقدیس اور پاکیزگی سے بھرپورہو۔ حجر اسود کے لیے خاص طور پر تیار کیے گئے پرفیوم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہر نماز سے قبل کی جانے والی صفائی کا عمل 15 منٹ پر محیط ہوتا ہے۔ صفائی شروع کرنے سے پہلے تمام رقبے کو لوگوں طواف کرنے والے لوگوں سے خالی کروا لیا جاتا ہے تاکہ صفائی کے عمل میں کسی قسم کی رُکاوٹ اور دُشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس کے بعد پُوری ذمہ داری‘ محنت اور تسلّی سے صفائی کی جاتی ہے۔ مسجد الحرام کی صفائی سُتھرائی کا عمل دِن رات جاری رہتا ہے اور اس میں کبھی بھی تعطل نہیں آیا۔ واضح رہے کہ چند روز قبل 24 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حج کی سعادت حاصل کی۔ اس موقع پر سعودی حکام کی جانب سے بہترین انتظامات کیے گئے تھے جنہیں دُنیا بھر سے آئے حاجیوں نے بہت سراہا۔