Floods-in-kaba

تاریخ کے اوراق کو پلٹ کر دیکھا جایے تو علم ہوتا ہے کہ مسجد الحرام میں کم و پیش 90 چھوٹے بڑے سیلاب یا آبی ریلے ایسے آیے جن کا پانی کعبہ مشرفہ کے گرد نہ صرف جمع ہوا بلکہ کافی نقصان بھی کر گیا –



ان سیلابوں کی کل حتمی تعداد کا تعین کرنا تو ممکن نہیں لیکن قیاس ہے کہ انکی تعداد کم و پیش 90 ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ تاریخ کی کتابوں میں ہر آبی ریلا جو کعبہ کی دیواروں تک پہنچا اسکا کوئی نہ کوئی نام ضرور رکھا گیا – ان سیلابوں کے چند نام یہ ہیں Umm Nahshal, AI-Jihaf, AI-Makhbal, Ibn Hanzala, AlQanadeel



اور یہ بات بھی طے ہے کہ ان تمام سیلابوں میں سے اکثر کے نام تین مختلف باتوں کو بنیاد بناکر رکھے گئے ہیں – یعنی کسی سیلاب کا نام کسی ایک بات پر تو کسی دوسرے سیلاب کا نام کسی دوسری بات پر اور کسی تیسرے سیلاب کا نام کسی تیسری بات پر رکھا گیا – لیکن ان تمام سیلابوں کے نام ان تین باتوں میں سے ہی کسی ایک بات کو بنیاد بنا کر رکھے گیے –

 

تفصیل کچھہ یوں ہے –. کچھہ سیلابوں کے نام ان لوگوں پر رکھے گئے جو اس سیلاب میں ہلاک ہو گیے جیسے سیلاب ” UM – NISHAL ” – یہ ایک خاتون کا نام ہے جو اس سیلاب میں ہلاک ہو گئی تھی – یہ خلیفہ دوم سیدنا عمر رضی الله الله تعالی عنہ کے دور کی بات ہے –
 

کچھہ سیلابوں کے نام اس وبائی بیماری پر رکھے گئے جو سیلاب کے بعد مکّہ میں پھوٹ پڑے – جیسے سیلاب” AL – MUKHABIL ” – عربی میں اس کے معنی ” فالج ” کے ہیں – اس سیلاب کے بعد مکّہ مکرمہ میں فالج اور زبان کے مفلوج ہوجانے کی بیماری پھیل گئی اور یوں اس سیلاب کا نام سیلاب ” AL – MUKHABIL ” پڑ گیا –

کچھہ سیلابوں کے نام ان مشہور لوگوں کے نام پر رکھے گیے جنہوں نے اس سال حج کیا جس سال یہ سیلاب کعبہ مشرفہ کی دیواروں سے ٹکرایا – سیلاب ” ABU SHAKIR ” اس کی مثال ہوسکتا ہے کیوں کہ جس سال یہ سیلاب مکّہ میں آیا اس سال
”ABU SHAKIR ” نامی شخص نے حج کیا تھا اور وہ حج کا منتظم تھا –