کون ہے جو اللہ کے گھر یعنی “خانہ کعبہ” کے اندر داخل نہیں ہونا چاہتا ، وہ گھر جس کے گرد پوری دنیا سے آئے ہوئے لاکھوں مسلمان طواف کرتے ہیں۔
ماضی میں کعبے کا دروازہ ہر ماہ دو سے تین مرتبہ کھولا جاتا تھا تاکہ تمام لوگوں کو داخلے کا موقع مل سکے۔ تاہم آج یہ پورے سال میں صرف دو مرتبہ کھولا جاتا ہے۔ ایک مرتبہ یکم شعبان کو غسل کعبہ کے موقع پر اور دوسری مرتبہ یکم ذوالحجہ کو اس کے غسل اور نئے غلاف کی تبدیلی کے موقع پر۔ علاوہ ازیں یہ خادم حرمین شریفین کی اجازت سے مملکت کے مہمانوں کے لیے بھی کھولا جاتا ہے۔
بیت اللہ کو عام داخلے کے لیے اب نہیں کھولا جاتا ہے۔ اس کی وجہ مردوں اور عورتوں کے بے پناہ رش کی وجہ سے تکلیف اور نقصان پہنچنے سے بچانا ہے۔ بالخصوص جب کہ حالیہ چند سالوں میں حجاج کرام اور معتمرین کی تعداد بیس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ ایسی صورت حال میں کعبے کے متولی اور سکیورٹی اہل کاروں کے لیے بیت اللہ کے تقدس کو برقرار رکھنا ممکن نہیں ہو سکے گا۔